لاہور: پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کے الزام میں ان کے بیٹے تیمور کی شکایت پر چار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایک مشتبہ شخص نے والنسیا ٹاؤن میں گولیاں چلائیں جب کہ ڈاکٹر صدیق کو نماز جمعہ کے بعد اپنی گاڑی میں بٹھایا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر صدیق کو چھ ماہ قبل ایک سابقہ حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
پولیس نے جرم میں ملوث گاڑی کی شناخت سفید رنگ کی کار کے طور پر کی ہے جس پر چار افراد سوار تھaے۔ رپورٹ کے مطابق ایک ملزم نے گولیاں چلائیں جبکہ باقی تین گاڑی کے قریب ہی رہے۔ فائرنگ کے بعد چاروں ملزمان ایک ہی گاڑی میں موقع سے فرار ہوگئے۔ تیمور صدیق نے کہا ہے کہ ان کے والد کو واقعے سے قبل کوئی دھمکی نہیں ملی تھی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد ڈاکٹر شاہد صدیق کی لاش اہل خانہ کو واپس کر دی گئی۔