میرپور (حیات نیوز) 12 سالہ بچی کے ساتھ بدفعلی کرنے کے الزام میں کھمبال کا رہائشی عدنان گرفتار. دیگر دو نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مارنے میں مصروف. ایس ایچ او تھانہ سٹی میرپور امتیاز شوکت نے 12 سالہ بچی زکیہ مستغیثہ کی رپورٹ پر دفعہ 377A.34APCکے تحت مقدمہ درج کر کے مذید تفتیش مقدمہ کے لیے مثل ڈی ایس پی سٹی کو ارسال کر دی ہے.
ادھر شہریوں نے پولیس احکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمہ کی بلا امتیاز تفتیش کر تے ہوئے ملزمان کو سخت سے سخت قانونی سزا دی جائے تفصیل کے مطابق سائیلہ مسماۃ زکیہ جس نے اپنی عمر 12 سال بتائی ہے چتر پڑی کی رہائشی خاتون رضیہ بی بی زوجہ محمد رفیق اور محمد رفیق ساکن کشمیر ٹاون چتر پڑی کے ہمراہ آکر تھانہ سٹی میرپور میں آکر رپورٹ درج کروائی ہے
کہ اس کے والدین کراچی میں رہائش پذیر ہیں مظہرہ اپنی والدہ کے ہمراہ 3سال قبل کراچی سے خالہ تنویر زوجہ رفیق قوم اعوان ساکن راہوالی گوجرانوالہ سے آئی خالہ نے گوجرانوالہ میںایک کوٹھی پر کام کرنے کے لیے چھوڑ دیا مظہرہ وہاںپرکام کرتی رہی مظہرہ کی تنخواہ خالہ تنویر حاصل کرتی رہی مظہرہ کو اس کے بعد والدہ نہ ملی مظاہرہ نے متعددبار خالہ کو کہا کہ والدہ سے ملنا ہے مگر مذکوریہ نے نہ ملایااور کہا کہ اس کی ماں نے دوسری شادی کر لی ہے اور مظہرہ کو دوماہ قبل لیکر میرپور کھمبال لےآئی مظہرہ کو ایک ماہ قبل خالہ تنویر نے اور اس کے بیٹے دانش اور خالد ڈیم پر لے کر گئے وہاں دانش کا دوست شانی مچھوئے والا تھا
جس نے مچھوئے مظہر اور دانش کو کو مچھوئے پر بٹھایا اور ڈیم کے پار لے گئے خالہ تنویر اور خالد واپس آگئے وہاں جا کرشانی نے مظہرہ کے ساتھ زناکاری کی اور وہاں سے واپس گھر آگئے مظہرہ کو سخت تکلیف تھی مظہرہ نے خالہ کو ساراواقعہ بتایا جس نے کہا کچھ نہیں ہوتا ازاں بعد خالد اور دانش نے مختلف اوقات میں زناکاری کی مظہرہ کو خالہ تنویر اورخالد ایک دن عدنان ولد محمد طفیل دھوبی ساکن کھمبال میرپور کے پاس دھوبی کے ڈھیرے پر جہاں وہ کپڑے دوتے ہیں وہاں پر لے گئے وہاں عدنان نے زناءکیا تھا
مظہرہ کو والدین کے بارے میں کچھ نہ بتا رہے ہیں نہ ہی جانے دےرہے ہیں ازا بعد کھمبال سے خالہ تنویر بمع فمیلی چتڑپڑی ایریامیں بھیک مانگنے کے لیے بھیج دیتی تھی بذریعہ درخواست استداء ہے کہ ملزمان کے خلاف کاروائی کی جائے جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے. ادھر شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمہ کی میرٹ پر تفتیش کرتے ہوئے ملزمان کو سخت سے سخت قانونی سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسے کرنے کی کسی میں جرات پیدا نہ ہو